ادھوری غزل

Poet: فریحہ امجد By: Fareeha Amjad, Calgary

قلم سے نکلے ہوئے وہ الفاظ ہیں ہم
جنہیں لکھ کر بھول گے ہو تم
یادوں کے اس تاریک کمرے کے
پڑے ہیں کسی کونے میں ہم
زندگی بیتی اس انتظار میں
کہ شاید اے کاتب
کبھی تو پورا کرو گے
اپنی ادھوری غزل کو تم

Rate it:
Views: 478
14 Mar, 2018