حائل جو درمیاں انا کی رنجیرہو جایا کرتی ہے
پھر کہیں گم محبت کی تقدیر ہو جایا کرتی ہے
اک خواب جو دیکھا تھا کبھی ہم بچھڑ گئے تم سے
حقیقت میں اس خواب کی تعبیر ہو جایا کرتی ہے
محبت گم ہو جاتی ہے ماضی کے اندھیروں میں
پھر یادیں ہی اس قصے کی جاگیر ہو جایا کرتیں ہیں
پھول بہاریں نظارے سبھی بے معانی لگتے ہیں
بے رنگ زندگی کی تصویر ہو جایا کرتی ہے
گم نام منزل کی طرف پھر تنہا سفر ہوتا ہے
ادھوری محبت کی اک نئی نظیر ہو جایا کرتی ہے