ادھوری محبت

Poet: anam By: anam, karachi

حائل جو درمیاں انا کی رنجیرہو جایا کرتی ہے
پھر کہیں گم محبت کی تقدیر ہو جایا کرتی ہے

اک خواب جو دیکھا تھا کبھی ہم بچھڑ گئے تم سے
حقیقت میں اس خواب کی تعبیر ہو جایا کرتی ہے

محبت گم ہو جاتی ہے ماضی کے اندھیروں میں
پھر یادیں ہی اس قصے کی جاگیر ہو جایا کرتیں ہیں

پھول بہاریں نظارے سبھی بے معانی لگتے ہیں
بے رنگ زندگی کی تصویر ہو جایا کرتی ہے

گم نام منزل کی طرف پھر تنہا سفر ہوتا ہے
ادھوری محبت کی اک نئی نظیر ہو جایا کرتی ہے

Rate it:
Views: 707
04 Feb, 2014