لاکھ ضبط خواہش کے بے شمار دعوے ہوں اسکو بھول جانے کے بےپناہ ارادے ہوں اور اس محبت کو ترک کر کے جانے کا فیصلہ سنانے کو کتنے لفظ سوچے ہوں دل کو اس کی آہٹ پر برملا دھڑکنے سے کون روک سکتا ہے