تیری آنکھیں اتنی شرابی، کہ ان کا جام پی لینے کو جی کرتا ہے
تیری زلفیں اتنی گھنی، کہ ان میں کھو جانے کو جی کرتا ہے
تیرے گال اتنے معصوم، کہ ان کو چھو لینے کو جی کرتا ہے
ترے ہونٹ اتنے گلابی، کہ ان کو چوم لینے کو جی کرتا ہے
ایک دیدار حسن کروا دے
کہ سارے ارمان پورے کر لینے کو جی کرتا ہے