Add Poetry

اس ابتسام کی ہواؤں سے زخم ملے گا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اس ابتسام کی ہواؤں سے زخم ملے گا
حسُن کی رنگینیوں سے تو بھرم ملے گا

فضاؤں کے فساد میں ریت پہ نام لکھ دیا
پھر کیا سوچنا کہ درز کو مرہم ملے گا

کسی تشخیص نگاہ سے بھٹکے مسافر کو
شاید مفروضہ ان راہوں میں عزم ملے گا

اک عاشقی کے بدلے تنہائی مل گئی
حسرت یہ بھی تھے کہ بزم ملے گا

اُس ادا کی ضیافت نے بخشش چھوڑدی
کہ میری زیارت میں ہر بار ستم ملے گا

دنیا نے کتنی اظہار دروغی پھیلادی
کہ میرے وشواس کو بھی نہ انتم ملے گا

 

Rate it:
Views: 301
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets