اس بار بہار کے موسم میں
دو پھول کھلے تھےآنگن میں
ایک ٹوٹ گیا ایک مرجھایا
اس بار بہار کے موسم میں
کچھ لوگ میرے ہمراہ چلے
کچھ چھوڑ گۓ کچھ توڑ گۓ
مہمان تو جانا تھے آخر
کچھ اپنے بھی منہ موڑ گۓ
کیوں غم سے رشتہ جوڑ گۓ
اس بار بہار کے موسم میں
اس بار بہار کے موسم میں
اے کاش کہ ایسا ہو جاۓ
کوئ کونپل پھوٹے کھل جاۓ
جو وقت نے چھین لیا مجھ سے
وہ لمحہ پھر سے واپس مل جاۓ
اس دل کا زخم بھی سل جاۓ
اس بار بہار کے موسم میں
اس بار بہار کے موسم میں