اس بار نہ راس آئی جوانی مجھے
ملتی نہیں شادی کے لیے زنانی مجھے
چٹ پٹے کھانےلا کے رکھ دیتے ہیں
مگر پینے کو نہیں دیتے پانی مجھے
میں نئےکپڑے پہنوں بھی تو کیسے
اس گھر میں ملتی نہیں قمیض پرانی مجھے
کسی حسیں صورت پہ نظر پڑتی ہے جب
وہ لگتی ہے حور آسمانی مجھے
دس سال دس ماہ دس دن قید با مشقت
اس کے پیار کی یہ ملی ہے نشانی مجھے