اس حسیں عہد کی تجدید کا حق دے مجھکو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

ہر صبح اک سہانی عید کا حق دے مجھکو
گم دریچوں سے اپنی دید کا حق دے مجھکو

میں تیری ذات کی تکمیل تک میں شامل ہوں
تو اپنی ذات پہ تنقید کا حق دے مجھکو

میں جانتا ہوں کہ منزل میرا نصیب نہیں
بس ذرا شوق کی تمہید کا حق دے مجھکو

آج بھی جسکی حرارت سے مچلتا ہے جنوں
اس حسیں عہد کی تجدید کا حق دے مجھکو

میں حقیقت سے نگاہیں نہیں چرا سکتا
آئینہ خانوں کی تائید کا حق دے مجھکو

لوٹ آنا بھی تو دنیا ہی کی روایت ہے
ہاں تو پھر دائمی امید کا حق دے مجھکو

Rate it:
Views: 571
05 Dec, 2012