ااس دن سے عذاب بنی ہے زندگی
جب سےاس میں آئی ہےمس نزدیکی
باتیں جو کرتی ہے فضول کرتی ہے
اچھی رائے کبھی نہ قبول کرتی ہے
نوابوں کی طرح پان چباتی رہتی ہے
بھائی فیقی سےمنگواتی رہتی ہے
ابھائی سے مل کر شرارت کرتی ہے
میرےدل میں پیدا حرارت کرتی ہے