اس دنیا کے دستور کا دستور نرالا ہے

Poet: NADEEM MURAD By: NADEEM MURAD, umtata south africa

اس دنیا کے دستور کا دستور نرالا ہے
اچھا ہے جو اپنا ہے گندا جو پرایا ہے

وہ چاندنی اور چاند میں دونوں کا حوالا ہے
وہ چاند نہیں لیکن وہ چاند کا حالا ہے

ہم عشق کے دربار میں جاتے ہیں بریدہ سر
یہ درجہ نہ مانگو تم یہ خواب سہانا ہے

بیگانوں کی بستی میں اپنا بھی تو ہو کوئی
ایسا ہے تو اپنا ہے چاہے وہ بیگانا ہے

اک عمر وہ تڑپا کر اب سمجھے ہے کون انکا
بیٹھے ہیں مرے سامنے کیا اچھا نظارا ہے

جو کچھ ترے ہاتھوں سے ساقی ملے عمدہ ہے
بس مے ہی نہیں مٹی کا جام بھی اچھا ہے

 

Rate it:
Views: 471
27 May, 2012