اس زیست کے پیپل سے اتر جاؤں گی اک دن
میں بھولوں گی جب تم کو تو مر جاؤں گی اک دن
اب بھی ہے ترے ساتھ مری پیار کہانی
یہ زخم محبت کے تو بھر جاؤں گی اک دن
اب بھی مجھے چاہت کے ستاروں پہ یقیں ہے
پھر اپنی محبت کے میں گھر جاؤں گی اک دن
اب تک رہی تم سے تو فقط شام کی محفل
پا لوں گی میں جب وقت سحر جاؤں گی اک دن
مجھ کو ہے مرے بخت کے طائر سے محبت
اڑتے ہوئے اب شوق سفر جاؤں گی اک دن
دیکھے ہیں بہت میں نے محبت کے کرشمے
اب دیکھنا وشمہ کہ میں ترجاؤں گی اک دن