Add Poetry

اس سے زیادہ کی نہ خواھش ھے نہ ارمان کوئی

Poet: سید نذیر کاظمی By: سید نذیر کاظمی, Al Ain

دھیرے دھیرے سے برستی ھوئ بارش میں کبھی
میں نے دیکھا تھا تجھے تیرے رو برو ھو کر
تو بھی لب بھینچ کے، آنکھوں کے کناروں سے مجھے
دیکھتی تھی کئ ارمان جگا کر دل میں
تیری زلفوں میں پروئے ھوئے ناگینہِ آب
کتنے بیباک ھوئے جاتے تھے چھو کر تجھ کو
جل میں اس آگ کے منظر کو بیاں کیسے کروں
لب پہ ٹھہرے ھوئے قطرے یا بھڑکتے شعلے
شربتی شام کے رنگوں سے مزین آنکھیں
جا بجا جن میں سجے خواب میرے نام کے تھے
تیری بکھری ھوئی سوچیں، تیری زلفیں، تیرا آنچل
تانے بانے کے سرے مجھ سے ھی جا ملتے تھے
اس سے بڑھ کر بھی کوئی ھو گی نہ انمول گھڑی
اس سے زیادہ کی نہ خواھش ھے نہ ارمان کوئی
ہاتھ اٹھتے ھیں تو سوچ میں پڑ جاتا ھوں
میں تجھے مانگوں یا تعبیریں تیرے خوابوں کی

Rate it:
Views: 447
20 Jan, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets