کٹتی رہی زمین. .... سہارا نہیں ملا
دریا کے ,, ہمسفر ,, کو کنارا نہیں ملا
ہم کو بھنور کے بیچ میں جو چھوڑ کر گیا
اُس شخص کو میں دوست دوبارہ نہیں ملا
سب قسمتوں کے کھیل نصیبوں کی بات ہے
ہم کو تو ایک شخص ,, ہمارا ,, نہیں ملا
اُس کو ملا جو شخص وہ پیارا تو ہے مگر
وہ شخص اُس کو جان سے پیارا نہیں ملا
اس کی تلاش ایک ...... الگ داستان ہے
اور داستان .... میں وہ دوبارہ نہیں ملا
یک طرفہ عشق اور محبت کے کھیل میں
جیتے اگر نہیں .... تو خسارہ نہیں ملا