اس نے اب طرز یہ روا رکھا
نہ تو چھوڑا نہ واسطہ رکھا
یوں تو کہنے کو ھو گیا مرا
درمیاں اک فاصلہ رکھا
ایک ھی داستاں محبت کی
جس نے صدیوں تلک نشاں رکھا
آج کیوں تنگ کر رہا ھے زمیں۔۔۔؟
جس نے سر پہ تھا آسماں رکھا
ایک ہی شخص نے بغاوت کی
دل نے کیوں شور ھ مچا رکھا۔۔۔؟
عرشی تجھ سے ہوئی خطا کیا ہے۔۔۔۔؟؟
سوچ کیوں اس نے یوں جدا رکھا۔۔۔؟؟؟؟؛