اس نے مجھے آئی لو یو کہا
ابھی کچھ دیر پہلے ہی کہا
مدہم سے
دھیرے سے
کپکپاتی آواز میں
جھکی آنکھوں
شرماتے انداز میں
ہواؤں کے سے
ساز میں
پھولوں کے
مزاج میں
ترنم چھیڑتے
راگ میں
اس نے مجھے آئی لو یو کہا
ابھی کچھ دیر پہلے ہی کہا
ادب سے
جھک کر
میرے دامن
میں چھپ کر
چند لفظوں
میں سمٹ کر
دھیرے دھیرے
رک رک کر
جذبات میں
پگھل کر
اس نے مجھے آئی لو یو کہا
ابھی کچھ دیر پہلے ہی کہا
سرد ہواؤں
کے ساتھ
سوالیہ نگاہوں
کے ساتھ
دل چھین اداؤں
کےساتھ
دلی وفاؤں
کے ساتھ
اس نے مجھے آئی لو یو کہا
ابھی کچھ دیر پہلے ہی کہا