اس کو پریم پتر بھیجوں گرنامہ برملے
شائد اس طرح اسےمیرےحال کی خبرملے
زندگی میں ایک بار پھر خوشیاں لوٹ آہیں
جو کسی کی نظر سے ہماری بھی نظر ملے
جیتےجی میں کبھی اس کا پتہ نہ بھولوں
ایک بار اگر مجھےاس یار کا گھر ملے
اپنی منزل کا پتہ ہم کس سےپوچھتے
ہماری طرح بھٹکےہوئے سب مسافرملے
جو اصغر کو تیرے گھر تک چھوڑ آئے
اسےدل سےدعاہیں دوں جو ایساراہ برملے