اس کی آنکھوں سے چھلکتا اک جام

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

اس کی آنکھوں سے چھلکتا اک جام بناؤں یاروں
اپنی وادی میں بھی کوئی مےخانہ بناوں یاروں

وہ اک پل کو چھوا اس کا میرے ھاتھ کو
اس پر بھی کوئی فسانہ بناوں یاروں

میں کب سے نشے میں ہوں مجھے ہوش نہیں
مجھے پھر س اک جام اور پلاؤ یاروں

اس کی خوشبو ہے رچی چار سوں میرے
جب سے گیا ہو کے مرے در سے یاروں

کوئی لمحہ میری زندگی میں آئے ایسا
صرف میرا بن ک وہ آئے یاروں

نئی نئی کہانیاں سنا رہا تھا مجھ کو
جو خود اک کہانی بنا بٹھا تھا یاروں

اس کے لبوں کی جنبش تھی یا کلی کا کھلنا
میں تو وہی الجھ کے رہ گئی یاروں

وہ ہی شوخ و چنچل سا لہجہ وہی آوارا مذاجی
کیسے کہہ دوں کہ وہ بدل گیا یاروں

Rate it:
Views: 993
18 Apr, 2012