اس کی ادائے ناز مرے دل کو بھا گئی
اس کی صدا عجیب سا جادو جگا گئی
مجھ کو تہماری یاد کے لمحوں نے ڈس لیا
دل کو تمہاری یاد بھی بوجھل بنا گئی
دھڑکن پہ اختیار کہاں رہ گیا مجھے
جب سے تمہاری شکل نظر میں سما گئی
سب کچھ تو کھو چکے تھے رہ زندگی میں ہم
بس اک انا بچی تھی جسے وہ گرا گئی
گلشن میں ہر طرف ہے قیامت مچی ہوئی
توڑا گلاب ہم نے اُسے لے صبا گئی