وہ مجھے کچی نیند سے جگا دیتا ہے صبح سویرے اک ایس ایم ایس بھجوا دیتا ہے قتل کرتا ہے اپنی قاتل اداؤں سے مجھے یہ پیار سے مجھے جینے کی دعا دیتا ہے اصغر کے ذہن میں جب اس کا خیال آتا ہے اس کی باتوں کو یاد کر کے مسکرا دیتا ہے