Add Poetry

اس کی بے باک نظریں

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

ہم بھی کچھ عجیب سے تھے
وقت بھی کچھ سازگار نہ تھا
تھوڑے اکھڑ تھے ہم
کچھ انا نے بھی تھام رکھا تھا
دل کو یوں بے لگام چھوڑنا بھی گوارہ نہ تھا
سادہ سی طبعیت ہماری
اور آوارگی کا جام بھی کبھی پیا نہ تھا
نظروں کا پیام بھی اس سے پہلے پڑھا نہ تھا
اسے طلب ہماری تھی
ہمیں اپنی خودی پیاری تھی
الفت کے یہ رنگ ڈھنگ
ہماری سمجھ سے بالاتر تھے
کچھ طبعیت ہی ہم نے پاکیزہ پائی تھی
اس کی بے باک نظروں کو یہ کہاں گوارہ تھا
بات یہیں پر آکر پھر ختم ہوگئی تھی
یہ نہ الفت تھی نہ جھکاؤ تھا
خیر جو بھی جذبہ تھا
آخر اپنے انجام کو پہنچ کر
اپنی موت آپ مر چکا تھا

Rate it:
Views: 402
29 Jul, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets