Add Poetry

اس کی غیروں سے ہے پہچان میں مر سکتی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیو یارک

اس کی غیروں سے ہے پہچان میں مر سکتی ہوں
یہاں چاہت کا ہے فقدان میں مر سکتی ہوں

مجھ کو رہتی ہے تری دید کی خواہش اکثر
تیری خواہش میں مری جان میں مر سکتی ہوں

وصلِ امرت یہ پلا دو نہ مجھے ہونٹوں سے
مجھ پہ کر دو نہ یہ احسان میں مر سکتی ہوں

میں تری لذّتِ گفتار کے صدقے جاؤں
تم بھی توڑو نہ مرا مان میں مر سکتی ہوں

اپنی قربت کی مجھے آج حرارت دے دو
گھر کے باہر ہے زِمستان میں مر سکتی ہوں

ساغرِ زیست مرے ہاتھ میں دے دو وشمہ
شہر کا شہر ہے ویران میں مر سکتی ہوں

Rate it:
Views: 306
15 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets