Add Poetry

اس کی غیروں سے ہے پہچان میں مر سکتی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیو یارک

اس کی غیروں سے ہے پہچان میں مر سکتی ہوں
یہاں چاہت کا ہے فقدان میں مر سکتی ہوں

مجھ کو رہتی ہے تری دید کی خواہش اکثر
تیری خواہش میں مری جان میں مر سکتی ہوں

وصلِ امرت یہ پلا دو نہ مجھے ہونٹوں سے
مجھ پہ کر دو نہ یہ احسان میں مر سکتی ہوں

میں تری لذّتِ گفتار کے صدقے جاؤں
تم بھی توڑو نہ مرا مان میں مر سکتی ہوں

اپنی قربت کی مجھے آج حرارت دے دو
گھر کے باہر ہے زِمستان میں مر سکتی ہوں

ساغرِ زیست مرے ہاتھ میں دے دو وشمہ
شہر کا شہر ہے ویران میں مر سکتی ہوں

Rate it:
Views: 354
15 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets