اس کی یاد جو دل میں مہک جائے

Poet: Faisal Mahmood By: Faisal Mahmood Siddiqui, karachi

اس کی یاد جو دل میں مہک جائے
زمانہ پل بھر میں سمٹ جائے

وہ چلے تو اسکی کمر کے بل ہائے
جیسے آلوچے کی شاخ لچک جائے

گھٹاؤں سی زلفوں کا بکھرا پن
جیسے چاند سے بدلی لپٹ جائے

پُر رس ہونٹوں کی سرخی خدارا
کہ کلی بھی شرما کے دُبک جائے

وہ بولے تو اُس کا حسن بیاں فیصل
جیسے بانسری کی دھن لہک جائے

Rate it:
Views: 573
23 May, 2009