اس کے جانے کے بعد ہی خاموش زندگی بہت ہوگئی ہے

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

اس کے جانے کے بعد ہی
خاموش زندگی بہت ہوگئی ہے

وہ یاد تو بہت آتا ہے
پر دیر بہت ہوگئی ہے

جلتے احساس کے دامن میں
تپش بھی بہت ہو گئی ہے

راکھ ہوتے جذبوں میں
چنگاری بہت ہوگئی ہے

خٰواب سی زندگی ہے اور
برف سی عمر بہت ہوگئی ہے

میرے آتشی آنچل میں
سفئیدی بھی بہت ہوگئی ہے

Rate it:
Views: 457
30 Oct, 2015