اس کے رخسار پر تل نے اک تماشہ کردیا بد نظری عام کردی اہل نظر کو بدنام کردیا کھل کر سامنے آگئے سارے چہرے یک دم معززین کے چہروں کو بھی بے نقاب کردیا