پھر محبت نے ہم کو کچھ ایسا سلا دیا
راتوں کو ہمیں اکیلے میں اس نے رلا دیا
اس نے کہا کہ وہ ہمارا نہ ہو سکے گا, تو پھر کیا رکھا ہے اس میں
نہ جانے دل نے کیوں پھر امید وفا میں مایوسی کو کبیرا گناہ قرار دیا
ہم نے جو گلہ کرنے کا سوچا اس کہ نہ بات کرنے کا
پھر محبت نے اسے بھی اس کے نخروں کی ایک ادا کر دیا
اب تو اپنے دل و جان بھی اس پر نثار ہے خاکزار مدثر
اس کے عشق نے مجھے اس قدر بڑا بنا دیا