اس کے غصے میں پیار تھا کس غضب کا نکھار تھا اسکی بے باکیوں میں پیار تھا اسکے شکوے میں شعر تھا باتوں میں بے پناہ وسعت تھا میں نے اسکو جیت لیا تھا اک افسانہ تھا سو گزر گیا تھا یہ فسانہ حقیقت نہ تھا اک وقتی کسک کا گرام تھا