اس کےلب ہیں یا مہ کےپیالےہیں
جنہوں نےکئی دیوانےمار ڈالےہیں
انجانےمیں ان سےربط بڑھا بیٹھے
اپنےبھی ستارےغروب ہونےوالےہیں
شائد اسے میری حالت پہ رحم آجائے
کےہم سچےدل سےاسےچاہنےوالےہیں
اپنی بدنصیبی کاکسی سےکیا گلہ اصغر
یہ سب وبال ہم نے خود ہی پالےہیں