Add Poetry

اس کے کوچے کے کہاں تک کوئی چکر کاٹے

Poet: Allama Pir Syed Naseer ud Din Naseer Gillani By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 اس کے کوچے کے کہاں تک کوئی چکر کاٹے
اب سبک دوش کرے یوں ، کہ مرا سر کاٹے

صبح آلام ، شب غم، کوئی کیوں کر کاٹے
دن مصیبت کے کہاں تک دل مضطر کاٹے

بے ستوں سے یہ ابھرتی ہے صدائے شیریں
کوئی فرہاد بنے، تیشے سے پتھر کاٹے

اس سے پوچھے کوئی ایام اسیری کا عذاب
زندگی اپنی جو صیاد کے گھر پر کاٹے

نہ ملا تو، نہ ملاقات کی صورت نکلی
مدتوں ہم نے ترے شہر کے چکر کاٹے

زلف وہ سانپ، کہ لوٹے ہے ترے قدموں پر
غیر کے شانے پہ بکھرے تو برابر کاٹے

موت اچھی کہ پس مرگ سکوں ملتا ہے
زندگی کون شب و راز تڑپ کر کاٹے

ایسے وحشی کا اگر ہو تو ٹھکانا کیا ہو
دشت میں جس کو نہ چین آئے، جسے گھر کاٹے

ساقی کوثر و تسنیم سے نسبت ہے نصیر
کیوں نہ دنیا مرے میخانے کے چکر کاٹے

Rate it:
Views: 405
28 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets