اسکی چاہتیں اسکے نام
لو کھڑکی تو بند کر لوٹھنڈی ہوا آتی ہے
چاند کی روشنی آتی ہے
پھو لوں کی میٹھی خوشبو آتی ہے
دروازے کی اوٹ میں
چاندنی گنگناتی ہے
ستاروں کی ٹولیاں
کیھل کود رہی ہیں
چھت پر پڑے جھولے پر دھیرے سے بیٹھنا
تمہاری اور میری موجودگی کا
بڑی خاص آواز میں اعلان کر دےگا
اورگملوں میں سوتی بلی
ڈر کے بھاگی تو
پتہ ہے کہاں جائیگی
ہمسائے کے باورچی خانہ میں
پھر زمانہ جاگ جائے گا
بھاگنے کا موقع ملےگا
اور پھربچھڑنے کا وقت آجائے گا
کیا تم چاہتے ہو ایسا ہو
اگر نہیں
تو خود کو خودسے چھپاکر لایا کرو
میں خود تمہاے حوالے کرتے ہوئے
کچھ اور سوچا نہ کروں