اسکی گلی میں داد وفا ڈھونڈ رہا ہوں
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillاسکی گلی میں داد وفا ڈھونڈ رہا ہوں
نادان ہوں پتھر میں خدا ڈھونڈ رہا ہوں
ہر سمت نظر آتی ہے لو کی آوارگی
خوشبو سے بھری تازہ ہوا ڈھونڈ رہا ہوں
ہاتھوں کی لکیروں میں سر راہ بہاراں
میں کھوئی ہوئی اپنی دعا ڈھونڈ رہا ہوں
تعبیر لے اڑی ہے تمنا کی لذتیں
لوہ جنوں پہ خواب نیا ڈھونڈ رہا ہوں
صحرا کی وحشتوں میں کبھی نوک تیر پر
کس کس جگہ میں اپنی خطاڈھونڈ رہا ہوں
ہاں میں نے جائے ہیں دئیے شوق وفا کے
یونہی تو نہیں تلخ سزا ڈھونڈ رہا ہوں
وہ کب کا اپنی راہ بدل کر چلا گیا
نقش قدم پہ کس کے انا ڈھونڈ رہا ہوں
ہاتھوں کی کٹی انگلیاں کب پیش نظر ہیں
دامن پہ زلیخا کا گلہ ڈھونڈ رہا ہوں
اشعار کے دریا میں کبھی ڈوب کے دیکھو
شاید تیری خاموش ندا ڈھونڈ رہا ہوں
More Love / Romantic Poetry






