کسی سےدل لگایا تھا
اسےروح میں بسایاتھا
میرا دل اس کا دیوانہ تھا
لگتاتھا یہ رشتہ صدیوںپرانہ تھا
ہر روزہماری ملاقاتیں ہوتیں
پھر پیار بھری باتیں ہوتیں
مجھے اور نا کوئی کام ہوتا
لبوں پہ اس کا نام ہوتا
مجھےاس کے سوا کچھ نادکھائی دیتا
اسےمیرےسوا کچھ نا سجائی دیتا
اس کی محبت کےسوا میراکوئی نہ کام تھا
میں اس کے گھر والوں کو منانے میں ناکام تھا
میں مفلس اور وہ امیر تھی
اس کے ہاتھ میں میرےنام کی ناتحریر تھی
ہماری محبت کا بڑادردناک انجام تھا
اشک ہجر تنہائی اس کی چاہت کا انعام تھا
زندگی کی ساتھی وہ یادیں ہیں
آج بھی یاد اس کی ساری باتیں ہیں
محبت میں ملی یہی پیاری سوغاتیں ہیں