اسے مجھ سے محبت تھی یا یہ میرا وہم تھا
نگاہیں جھکا کرملنا شاید اسکا انداز تھا
رسما بھی وہ مجھ سےسلام دعا کرتا نہ تھا
مگر نجانے کیسے میری ہر بات جان لیتا تھا
میں چونک اٹھتی وہ ہڑبڑا جاتا تھا
میں تکتی اسے وہ نظریں چرا لیا کرتا تھا
میں اقرار چاہتی تھی وہ انکار کرتا تھا
اسےضدتھی مجھےجھکانےکی خودانامیں رہتاتھا
جب سے وہ مجھ سے بچھڑا تھا
بظاہر وہ ہسنتا مگر اسکا بھی روتا تھا
اسے مجھ سے محبت تھی یہ سچ تھا انمول
اسکی آنکھوں میں ڈوبا پانی مجھ سےکہتا تھا