اسے پھر لوٹنا ہو گا اسے پھر چاہنا ہوگا سمندر عشق کا ہے گر اسے بھی ڈوبنا ہو گا مری چاہت کے بارے میں اسےپھر سوچنا ہو گا مٹانے فاصلے ہیں تو اسے مل بیٹھنا ہو گا یہ یازش کی محبت ہے اسےیہ ماننا ہوگا