اسے کہنا اس کی تلاش میں نگر نگر
اسے دیوانہ وار ڈھونڈھ رہے ہیں
نا جانے ہم سے ایسی کیا خطا ہوئی ہے
جسے تو نے ابھی تک درگزر نہیں کیا
یارا تیرا انتظار کرتے کرتے
بالوں میں سفیدی آچکی ہے
اور چہرے پہ جھریاں چھا گئی ہیں
اس سے قبل کہ موت کا بےرحم ہاتھ
ہماری تلاش میں آ پہنچے
مجھے اپنی صورت دکھا جاؤ
خدا کے لیے اک بار میرے پاس آجاؤ
اسے کہنا کہ اک تیری یادوں کے
سوا اور میرے پاس کچھ نہیں
تیری جدائی کے سوا
مجھے اور کوئی دکھ نہیں
تیرا انتظار کیے جا رہے ہیں
تیرے ملنے کی امید پہ جیے جا رہے ہیں