اسے کہنا
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgaryاسے کہنا کہ لوٹ جائے وہ
کہ رگ جاں اب کہن زدہ سی ہے
خوابوں کے پنچھی سبھی اڑ چکے ہیں
اب بے رنگ ہوچکی ہیں یہ آنکھیں میری
در انتظار پر قفل ہیں پڑے
ہر سو بس اب خامشی کی آہٹ ہے
More Love / Romantic Poetry






