اسے کہنا

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

اسے کہنا کہ لوٹ جائے وہ
کہ رگ جاں اب کہن زدہ سی ہے
خوابوں کے پنچھی سبھی اڑ چکے ہیں
اب بے رنگ ہوچکی ہیں یہ آنکھیں میری
در انتظار پر قفل ہیں پڑے
ہر سو بس اب خامشی کی آہٹ ہے

Rate it:
Views: 578
14 Oct, 2018