Add Poetry

اشک پتھرایا ہوا آنکھ سے باہر نکلا

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

ہوکے احساس کی خوشبو سے معطّر نکلا
میرا ہر لفظ تری ذات کو چھو کر نکلا

گلشنِ دل کو مرے ایسے اجاڑا اس نے
اشک پتھرایا ہوا آنکھ سے باہر پر نکلا

ہجر نے تیرے مری عمر بڑھا دی اتنی
ایک لمحہ کئی صدیوں کے برابر نکلا

میں مگر پیاس کی شدت سے ہی مر جاؤں گا
جو تری ذات کے صحرا سے نہ باہر نکلا

ایک آنسو نے مرے ضبط کا بندھن توڑا
وقتِ رخصت جو مری آنکھ سے بہہ کر نکلا

اب بھلا کون کرے اس سے مرے خوں کا حساب
میرا قاتل ....مرا پیارا مرا دلبر نکلا

گردشِ وقت سے لڑ کر مجھے احساس ہوا
دہر کا غم تو غمِ یار سے بڑھ کر نکلا

Rate it:
Views: 584
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets