اعتبار ٹوٹا تو یہ احساس ھوا
ھر اک سے مخلص ھوا نھیں کرتے
یہاں معصوم چھرے لوٹ لیتے ھیں
ھر اک پر اعتبار کیا نھیں کرتے
کوئی اور بھی منتظر ھے اس کا
اک شخص کی طلب کیا نھیں کرتے
پل بھر میں بدل جاتے ھیں لوگ یھاں محسن
ایسے لوگوں سے محبت کیا نھیں کرتے