اعتبار کرتے ہیں
Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistanتمہارا ذکر جو وہ بار بار کرتے ہیں
 ستم یہ مجھ پہ میرے غمگسار کرتے ہیں 
 
 یہ جان کر بھی کہ وعدہ وفا نہیں ہوگا
 ہم ان کی بات پہ کیوں اعتبار کرتے ہیں
 
 یہ اور بات کہ اظہار مدعا نہ ہوا
 ارادہ ویسے تو ہم بار بار کرتے ہیں
 
 نہیں ہے گردش دوراں پر اختیار مگر
 دعا ہم ان کیلئے بے شمار کرتے ہیں
 
 یہ مان لیجے سکوں سے وہ رہ نہیں سکتے
 جو لوگ اپنے مصائب شمار کرتے ہیں
 
 ہے ان کو دعویٰ کہ ہیں انقلاب کے داعی
 یہی ہے سچ تو چلو انتظار کرتے ہیں
 
 بھلا وہ کیسے دکھائیں گے سیدھی راہ ہمیں
 جو خود حرم میں بھی فطرے شمار کرتے ہیں
 
 تجھے ڈبوئے گی یہ سادگی تری یاسر
 عبث یہ زعم کہ وہ تجھ سے پیار کرتے ہیں ۔۔۔
More Love / Romantic Poetry






