اعلانِ عام۔۔۔

Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

لو اب یہ بھی کام کرتا ہوں
آج اعلانِ عام کرتا ہوں
دل تو تمھیں دیا ہی تھا
جاں بھی تمھارے نام کرتا ہوں
نئے کپڑے، نئے جوتے، نئی خوشبو، نئی باتیں
تیری ہر ملاقات پر نیا اہتمام کرتا ہوں
تیری تصویر رکھ کے سامنے، ہوتا ہوں محو ایسا
دن بھر ہوں یہی کرتا، یونہی شام کرتا ہوں
سنگ رہیں گے عمر بھر یہ حاوی کا ہے وعدہ
اب اپنی تعریف کیا کروں، بس اختتام کرتا ہوں
 

Rate it:
Views: 490
25 Apr, 2015