ہجر کی رت غمگین فضائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
جینے کے دن مرنے کی دعائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
وعدہ کی شب خاموش فضائیں
دل میں خلش وہ آئیں نہ آئیں
در پہ نگاہیں لب پہ دعائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
نور میں ڈوبی ہوئی راتیں
چاہ کے قصے پیار کی باتیں
گرم تنفس سرد ہوائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
مہکی ہوئی گلشن کی فضائیں
بہکی ہوئی ساون کی ہوائیں
ہاتھ میں ساغر سر پہ گھٹائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
کوچے سے انکے روٹھ کے آنا
آتے ہی لیکن پھر وہیں جانا
یاد ہیں وہ بھی اپنی ادائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
رخصت جاناں ایک قیامت
اس پہ قیامت مجھ سے اجازت
آنکھ میں آنسو لب پہ دعائیں
اف ری محبت ہائے جوانی
ہم تھے خمار اور پہلوئے جاناں
بس میں تھی جیسے گردش دوراں
کاش وہ دن اب یاد نہ آئیں
اف ری محبت ہائے جوانی