کوئی لمحہ گلاب تو کرو
من کو شاد ایک بار تو کرو
سونے دل کے آنگن میں
ایک بار ہی سہی ملاقات تو کرو
برباد ہوئے اک نظر کی چاہ میں
تیر نطر سے اپنی گھائل تو کرو
ذوق تمنا میں کمی نہ ہوجائے
اس ڈر سے سہی ہماری فکر تو کرو
آکاش پر جتنے تارے چمکتے ہیں
تم بھی چاند بن کر درمیاں چمکا تو کرو