ہم پیار جس سے کرتے تھے وہ رہتا ہم سے دور تھا
خوبصورت بھی وہ تھا لیکن بہت ہی مغرور تھا
حشر کا دن جب آئے گا موجود وہ بھی ہوں گے
�اک ہی سوال کریں گے ان سے ہمارا کیا قصور تھا
تیری یادیں میرے پاس تھیں میرا دل تمہارے پاس تھا
تم خود چلے گئے تھے میں کیسے تم سے دور تھا
اس نے تم کو مجھ سے بھی جدا کر دیا تھا اے صنم
تم نظرِکرم جس پہ کرتے تھے جس سے تمھارا سرور تھا
تم بھی لگاوُ گے مجھ پر پیار کا الزام کلیم
ہاں بات تو یہ سچ ہے مجھے تم سے عشق ضرور تھا