وہ حسن کی ملکہ ہیں الفاظ چُنوں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
انکھیں تو دیکھو جھیل بھی شرمندہ ہے
ان انکھوں کی شرارت پہ دل جان فرفتہ ہے
ان جھیل سی انکھوں میں کہیں ڈوب نہ جاءوں میں
ان بھٹکتی دھڑکنوں کو بیان کروں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہونٹوں کے چمکنے سے سورج بھی جلتا ہے
چاند بھی ہونٹوں کے کھلنے سے مچلتا ہے
ہلکا سا تبسم ہو تو ہوش نہیں رہتا
ارمان دل انکو اس بار کہوں کیسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے
ہم تصورِ جاناں میں دنیا کو بھلا بیٹھے
اس اگ کے طوفاں میں ہم خود کو جلا بیٹھے
جب یاد نہیں آتی تو چیں نہیں ملتا
دل ِ شاد تجھے اب میں سیر کروں کسے
الفاظ نہیں ملتے تعریف لکھوں کیسے