الفت کے تھوڑے سے سبق سیکھنے ہیں
بے وفائی کے ان سے ڈھنگ سیکھنے ہیں
ہنس کے گزر جانا ان کی عادت ہے
بدلتا ہے موسم کیسے رنگ سیکھنے ہیں
آتا نہیں یقین ان کے روٹھنے کا ہمیں
اس بات کے ان سے سبب سیکھنے ہیں
کتنی جلدی وہ بھول جایا کرتے ہیں
ایسی باتوں کے ان سے ہنر سیکھنے ہیں