اللہ جانے کیا ہوگا ذکر جو چلا ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiاللہ جانے کیا ہوگا ذکر جو چلا ہے
آئی رات یاد لیکر فکر جو چلا ہے
تجھے ہے قسم اس کو کبھی نہ رلانا
سہارے کی انگلیاں پکڑ جو چلا ہے
خدا کرے کہ ان کو ٹھکانہ ملے کوئی
اپنی مرضی سے ہی مُکر جو چلا ہے
پھر اس تصور میں کیا تصویر پائیں
ٹھہرے پانی میں پتھر جو چلا ہے
ابکہ وہ خاموش بھی کیسے رہے گا
آنکھوں میں کچھ آنسو بھر جو چلا ہے
تیری گھر کی چؤکھٹ پر آ رکا تھا
کبھی جاگر دیکھئے کہ وہ کدھر کو چلا ہے
More Love / Romantic Poetry






