Add Poetry

الھڑپن میں کیا عشق اب انتہا نہیں ہوتی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

الھڑپن میں کیا عشق اب انتہا نہیں ہوتی
اس حال غنیمت ہی کی شفا نہیں ہوتی

بے تعمل کی فطرت بھی دقیق ہوتی ہے
کبھی خود کے ہی پہلو میں پناہ نہیں ملتی

سرکشی یا مدہوشی تم کچھ بھی کہو لیکن
مۂ پیار سے مدھ نہ ہو وہ نشا نہیں کرتی

یہ دل کا قصور کہ بڑے بھاپ رکھتے ہیں
فضیلت کی نگاہ تو اتنی خطا نہیں کرتی

ان کی چوکھٹ سے آج بھی مایوس لوٹے
آخر کیوں یہ بے رخی سخا نہیں کرتی

وقت کی قضا کہتی ہے موت تک جیء لو
سنتوشؔ خود زندگی بھی ہمیشہ وفا نہیں کرتی

 

Rate it:
Views: 425
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets