Add Poetry

الھڑپن میں کیا عشق اب انتہا نہیں ہوتی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

الھڑپن میں کیا عشق اب انتہا نہیں ہوتی
اس حال غنیمت ہی کی شفا نہیں ہوتی

بے تعمل کی فطرت بھی دقیق ہوتی ہے
کبھی خود کے ہی پہلو میں پناہ نہیں ملتی

سرکشی یا مدہوشی تم کچھ بھی کہو لیکن
مۂ پیار سے مدھ نہ ہو وہ نشا نہیں کرتی

یہ دل کا قصور کہ بڑے بھاپ رکھتے ہیں
فضیلت کی نگاہ تو اتنی خطا نہیں کرتی

ان کی چوکھٹ سے آج بھی مایوس لوٹے
آخر کیوں یہ بے رخی سخا نہیں کرتی

وقت کی قضا کہتی ہے موت تک جیء لو
سنتوشؔ خود زندگی بھی ہمیشہ وفا نہیں کرتی

 

Rate it:
Views: 320
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets