پھُول بکھرے ہیں رنگ نکھرے ہیں لب پے خوشیوں کے صرف فقرے ہیں دُور تک روشنی نظر آئے اب اندھیروں سے ہم بھی نکلے ہیں آج دُنیا بھی ہم کو اچھی لگے اب نا کوئی بھی لب پے شکوے ہیں نا رہی غم کی کوئی پرچھائی ہر طرف قہقہے ہی بکھرے ہیں