ان آنکھوں کےسمندر میں جب منجدھار آتا ہے
اس گرداب سےنکل کر کوئی نہ پار آتا ہے
نوجوان دلوں کی دھڑکنیں تھمنے نہیں پاتیں
جب کالی گھٹا جیسی زلفیں سنوارآتا ہے
وہ ستمگرجس راہ سے بھی گزر جاتا ہے
دو چار گھائل ہوتےہیں دو چارمارآتا ہے
جب کوئی حسیں صورت نظرآئے تو
پھر مجھےیاد اس کالب ورخسارآتاہے