ان دنوں کچھ مشکلیں سی میرے آر پار ہیں
میں خاموش ہوں کچھ بولتا نہیں زخم تار تار ہیں
حقیقت سے نظر ھم چرا نہیں سکتے
کچھ دل میں رہنے والے بھی بے اعتبار ہیں
صبر کی تلقین ہے کچھ آزمائش ھے
ختم تو یہ ھو جائے گی پر بے قرار ہیں
چھوٹی سی عمر میں زمہ داریوں کا بوجھ
اسی لئے تو ھم اتنے زمہ دار ھیں
جب تک سانسیں چلتی ھیں کچھ کرنا ھے ثقلین
جیت انہی کی ہوتی ہے جو شہسوار ھیں